تحریر نگار: محمد راشد حسین رضوی
نماز فارسی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی پرستش ،بندگی ،انکساریاور عاجزی کے ہیں فضیلت کے لحاظ سے نماز کو دین السلام میں ایک اہم مقام و مرتبہ حاصل ہے اصطلاح میں نماز عبادت وبندگی کا ایک خاص طریقہ ہے نماز دین اسلام کا دوسرا رکن ہے جس کی ادائیگی کا حکم اللہ تعالی نے دیا ہے اور رسولﷺنے اپنی امت کو اس (نماز )کا طریقہ کارسکھایا ہے نماز مومن کی معراج ہے مومن اور منافق کے درمیان فرق کرنے والی چیز نماز ہے ۔حدیث میں نماز کو دین اسلام کا ستون کہا گیا ہے ۔ نماز ہر عاقل وبالغ مسلمان پر دن میں پانچ وقت فرض ہے ارشاد باری تعالی ہے
بے شک نماز ایمان والوں پر ہمیشہ سے ایسا فرض ہے جس کا وقت مقرر کیا ہوا ہے (سورہ نساء آیت نمبر 103) اس آیت سے ہ بات عیاں ہوتی ہے کہ نماز کے باقاعدہ اوقات مقرر ہیں اور اس کی ادائیگی انہی اوقات میں کرنی چاہیئے نمازوں کوہمیشہ ان کے مقررہ اوقات میں ہی ادا کرنا ضروری ہے ۔
ایمان والوں کو اللہ تعالی نے حفاظت نماز کا حکم دیا ہے چناچہ قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے کہ اے ایمان والوں اپنی نمازوں کی حفاظت کروبالخصوص بیچ والی نماز کی ۔(سورہ بقرہ238)نمازوں کی حفاظت سے مراد بھی یہی ہے کہ نمازوں کو مقررہ اوقات میں ادا کیا جائے۔
چناچہ حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ اعمال میں سب سے افضل عمل کوں سا ہے تو نبیﷺ نے ارشاد فرمایا کہ نماز کو اس کے وقت پر ادا کرنا ۔ یعنی نماز کو اس کے وقت پر اد کرنا فضیلت کا باعث ہے ۔
اللہ تعالی نے جب نبیﷺ کو معراج پر بلوایا تو نماز کے تحفے سے سرفراز فرمایا جب نبی اکرم ﷺ معراج سے واپس تشریف لائے تو کسی نے پوچھا کہ آپ ﷺ نے تو معراج کرلی لیکن ایک عام مومن کی معراج کیا ہے تو آپ ﷺ نے فر مایا کہ نماز مومن کی معراج ہے جب کوئی بندہ مومن خلوص دل سے نماز ادا کرتا ہے تو اللہ تعالی اس کے لئے اپنی رحمت اور دنیا اور آخرت کی بھلائیاں لکھ دیتے ہیں نماز انسان کی بخشش اور جنت میں داخلے کا باعث ہے۔
انسان جب نمازمیں سجدے کی حالت میں ہوتا ہے تو وہ اس وقت اللہ تعالی کے انتہائی نزدیک ہوتا ہے نماز قرب اللہ کا باعث ہے اسی طرح نماز انسان کو برے کاموں سے روکتی ہے قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے کہ بے شک نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہےبندہ مومن کی نماز کے مقبول ہونے کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ جس بندے کی نماز مقبول ہوتی ہے تو وہ بے حیائی اور برائی کے کاموں سے دور ہو جا تا ہے۔
اس طرح اس کا دل پاک وصاف ہو جاتا ہے اور یوں نماز بندہ مومن کے جنت میں داخلے کا سبب بن جاتی ہے حضرت علی نماز کے فلسفے اور اس کی فضیلت کو بیاں کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اللہ نے اس اس لئے نماز کو واجب قرار دیا ہے تاکہ انساں تکبر سے پاک ہوجائے نماز کے ذریعے انسان اللہ سے قریب ہوجاتا ہے نماز گناہوں کوانسان سے اس طرح گرا دیتی ہے جیسے درخت سے سوکھے پتے گرتے ہیں ۔
نماز انسان کو گناہوں سے اس طرح آزاد کر دیتی ہے جیسے جانور کے گلے سے رسی کھول کر انہیں آزاد کیا جا تا ہے نماز کی فضیلت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بروز قیامت جو سب سے پہلا سوال ہوگا وہ نماز کے بارے میں ہو گا کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ
روز محشر کہ جانگداز بود
اولین پرسش نماز بود
اب اتنی اہم اور فضیلت والی چیز کو حضرت انسان وہ اہمیت نہیں دیتا جو کہ اسے دینی چاہیئےنماز سے متعلق فرمان باری تعالی ہے کہ اور وہ کتنے اچھے ہیں کہ نماز قائم کرنے والے ہیں اور زکوۃ دینے والے ہیں اور اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھنے والے ہیں ایسے ہی لو گوں کو عنقریب ہم اجر عطاء فرمائینگے (سورہ النساء)یہ تمام جنتی لوگون کی سفات ہین جن میںسب سے پہلے نماز کا ذکر کیا گیا ہے نماز کی ہماری زندگی میں یہ اہمیت ہے کہ اگر کسی مسلمان کی زندگی سے نماز جیسی شے نکل جائے تو اس کا کوئی عمل ایسا نہ ہو گا۔
جو اس کی نجات کا باعث ہو کیونکہ نماز ایک ایسی عبادت ہے جو کہ انسان کو جنت تک لے جاتی ہے چناچہ طبرانی کی ایک روایت ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو مسلمان اچھی طرح وضو کرے اور پھر کھڑا ہو کر حضور قلب کے ساتھ دو رکعت نماز ادا کرے تو اس کے لئے جنت واجب ہو جائیگی اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ نماز کی ہماری زندگی میں کتنی اہمیت ہے ۔
میری زندگی کا مقصد تیرے دیں کی سرفرازی
میں اس لئے مسلماں میں اس لئے نمازی
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا:جب آدمی اچھی طرح نماز پڑھتا ہے اس کے رکوع اور سجدے کو مکمل ادا کرتا ہے،تو نماز(نمازی کو دعا دیتی ہے)کہتی ہے:اللہ تعالیٰ شانہ تیری بھی ایسی ہی حفاظت کرے جیسی تونے میری حفاظت کی،پس وہ نماز (آسمان کی جانب)اوپر اٹھالی جاتی ہے،اور اور جب کوئی شخص نماز کو بری طرح سے پڑھتا ہے،اس کے رکوع سجدے کو بھی مکمل ادا نہیں کرتا،تو نماز(نمازی کو بد دعا دیتی ہے)کہتی ہے:اللہ تعالیٰ تجھے بھی ایسا ہی برباد کرے جیسا تو نے مجھے ضائع کیا،اس کے بعد وہ نماز پرانے کپڑے کی طرح سے لپیٹ کر نمازی کے منھ پر ماردی جاتی ہے“۔
(مسند ابی داؤد) اسی چیز کو قرآن کریم نے اس طرح بیاں فرمایا کہ خرابی ہے ان نمازیوں کے لئے جنہوں نے اپنی نمازوں کو ضائع کیا ہم اگر آج کے اس تیز تریں دور میں دیکھیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ آج ہمارا ایک بڑا طبقہ نماز اہمیت اور فضیلت سے ناآشنا ہے ۔
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایما نں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی تھا برسوں میں نمازی بن نہ سکا
نماز دین اسلام کے ارکان میں سے ایک بڑا اہم اور فضیلت والا رکن ہے اگر نماز کی فضیلت بیان کی جائے تو دفتروں کے دفتر کم پڑ جائیں حدیث میں نماز کو جنت کی کنجی کہا گیا ہے اس سے بڑھ کر بھلا نماز کی اہمیت کیا ہوسکتی ہے کہ نماز قرب الہی کا ذریعہ ہے بندہ مومن نماز کی حالت میں اللہ کے نزدیک ہوتا ہےاور اللہ تعالی اس کی جانب متوجہ ہوتے ہیں جب کوئی بندہ مومن نماز کے لئے خود کو تیار کرتا ہے تو اللہ تعالی اس کے لئے جنت کے دروازے کھول دیتے ہیں جب کوئی نماز پڑھنے کی جانب جاتا ہے تو جتنے قدم وہ نماز کے لئے اٹھاتا ہے۔
اللہ تعالی اس کے اتنے گناہ معاف کر دیتے ہیں اور اس کے لئے اتنا ہی ثواب لکھ دیا جاتا ہے اہمیت اور فضیلت کے اعتبار سے نماز کا مقام ومرتبہ بہت بلند ہے قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے کہ ’’بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کیے اور نماز قائم رکھی اور زکوٰۃ دیتے رہے ان کے لیے ان کے رب کے پاس ان کا اجر ہے، اور ان پر (آخرت میں) نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گےoحضرت عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فر مایا کہ پانچ نمازیں ہیں جن کو اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر فرض قرار دیا ہے۔
جس نے ان نمازوں کو بہترین وضو کے ساتھ ان کے مقررہ اوقات پر ادا کیا اور ان نمازوں کو رکوع، سجود اور کامل خشوع سے ادا کیا تو ایسے شخص سے اﷲ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ اس کی مغفرت فرما دے گا اور جس نے ایسا نہیں کیا (یعنی نماز ہی نہ پڑھی یا نماز کو اچھی طرح نہ پڑھا) تو ایسے شخص کے لیے اﷲ تعالیٰ کا کوئی وعدہ نہیں ہے اگر چاہے تو اس کی مغفرت فرما دے اور چاہے تو اس کو عذاب دے۔(ابو داؤد سنن کتاب الصلوۃ)
جو میں سر بسجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا
تیرا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ بروز قیامت سب سے ہیلے نماز کے بارے میں پوچھا جائے گا اگر نماز قبول ہو گئی تو تمام اعمال قبول کر لئے جائیں گے اور اگر نماز رد کر دی گئی تو تمام اعمال بھی رد کر دیئے جائیں گے کتنی اہمیت والی شے ہے نماز جسے ہم نے چھعڑ رکھا ہے ۔نماز شیطان اور شیطانی طاقتون سے لڑنے کے لئے ایک بہترین ہتھیار ہے جو شخص نماز کی اہمیت اور اس کی فضیلت کو جانتے ہوئے اس پر قائم رہتا ہے اس پر شیطان کا وار نہیں چلتا نماز دعاؤں کی قبولیت کا بہتریں ذریعہ ہے نماز کی ادائیگی بروقت کرنے والامستجاب الدعوات ہو جاتا ہے یعنی نماز پڑھنے والے کی دعائیں قبول ہوتی ہیں ۔نماز ایسا نور ہے کہ وہ اپنے قائم کرنے والے کے ساتھ ساتھ رہے گی اور بالا خر اسے جنت میں لے جائے گی
حی علی الصلاۃ کی ندا ہے فضاؤں میں
خالق کی اک پکار ہے، دعوت نماز ہے
پہلا سوال حشر میں ہو گا نماز کا
پہلا حساب، پہلی ہی اجرت نماز ہے
ملتی ہے جس سے روح کو فرحت، نماز ہے
دیتی ہے قبر میں جو سکینت نماز ہے
ہر اک امیر کے لیے بخشش کا اک سامان
ہر اک غریب کے لیے دولت نماز ہے
رب کے حضور جب بھی جھکاؤ گے اپنا سر
دیکھو گے تب ایماں کی حلاوت نماز ہے
کرتے رہو وضو تو یہ جھڑتے رہیں گناہ
پاکیزگیِ جاں کی علامت نماز ہے
رب سے کلام کرنے کی خواہش جو دل میں ہو
انساں کے پاس کیا ہی سہولت نماز ہے
نیکی سے روکتی ہیں بری عادتیں ہمیں
اور جو گناہ سے روکے وہ عادت نماز ہے
منوا لے اپنے رب سے یہ صفدر ہر ایک بات
کتنی ہی لاڈلی یہ عبادت نماز ہے
میرے نبی کیآنکھوں کی راحت نماز ہے
کوثر ہے دل کاچین ہے جنت نماز ہے
ہماری یہ خوش قسمتی کہ اللہ تعالی نے ہمیں نہ صرف مسلمان بنایا بلکہ اپنے محبوب ﷺ کا امتی بھی بنایا اب بحیثیت امت رسولﷺ اگر ہم نبیﷺ کی تعلیمات پر چلتے ہوئے اپنے دین پر عمل کرتتے ہیں اور اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں تو اس ظرح ہمیں خوشنودی رب اور خو شنودی رسولﷺ کے ساتھ ساتھ جنت کی وہ نعمتیں ملیں گی جو نہ کسی آنکھ نے دیکھیں اور نہ کسی کان نے سنیں اللہ تعالی ہم سب کو نماز پنجگانہ وقت پر ادا کرنے کی توفیق عطاء فرمائے (آمین)۔
یہ بھی پڑہیں: دین اسلام کی نظر میں تعلیم نسواں اور اس کی اہمیت